ایک شعر کی تشریح

 اس شعر کی تشریح 


عبد علیم کے علم کو سن کر 

جہل کی بہل بھگاتے یہ ہیں


اعلی حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک رسالہ بنام "الاستمداد علی اجیال الارتداد" تصنیف فرمایا جس میں٣٦٠ اشعار پر مشتمل ایک قصیدہ تحریر فرمایا ، جس میں حضور اکرم ﷺ کی مدح ہے ، اس کے بعد بشکل اشعار دیوبندیوں اور وہابیوں کے ٢٣٠ اقوال کفر و ضلال کا بیان ہے ، اور اخیر میں اپنے خلفاء کرام کا تذکرہ فرمایا ہے ، جس کی ابتدا یوں ہے


تیرے رضا پر تیری رضا ہو

اس سے غضب تھرّاتے یہ ہیں

بلکہ رضا کے شاگردوں کا

نام لیے گھبراتے یہ ہیں


اس کا گیارہواں شعر ہے

عبدِ علیم کے علم کو سن کر 

جہل کی بہل بھگاتے یہ ہیں


بہل کا معنی بیل گاڑی ہوتا ہے 

شعر کا مطلب: اعلی حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرما رہے ہیں کہ میرے عظیم خلیفہ حضرت مبلغ اسلام علامہ عبد العلیم صدیقی کے فہم و ادراک ، بصیرت و لیاقت اور علم کو جب یہ دیوبندی اور وہابی سنتے ( دیکھتے )ہیں تو فوراً وہاں سے اپنی جہالت کی گاڑی لے کر بھاگ نکلتے ہیں ، اور میرے عبد علیم سے مقابلے کرنے کی جرأت و ہمت ان میں باقی نہیں رہ جاتی ہے ۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ اغیار کی نظر میں

مسلم خواتین کی چیخ و پکار اور ہمارا کردار