مجدد اعظم کے اشعار میں مدح غوث اعظم
مدح غوث اعظم در اشعار مجدد اعظم
اللہ تبارک و تعالی کی بنائی ہوئی یہ زمیں اولیاء کرام علیھم رحمت الرحمن کے مقدس وجود سے کسی خالی نہ ہوئی ۔
اگر یہ نفوس قدسیہ نہ ہوں تو زمین کو قرار نہ ہو اور پیارے گناہوں کے باعث زمین تباہ و برباد ہو جائے ۔ ان ذرات مسمارک
میں میرمیران، پیر پیراں غوث صمران ، شیخ لانانی محبوب سبحانی، شہباز لامکانی قندیل نورانی حضور غوث اعظم عبد القادر
جیلان بغدادی رضی اللہ تعالی عنہ کی ذات تعارف کی محتاج نہیں۔ اللہ تبارک و تعالی کی طرف سے آپ کو بن مانگے ایسے ایسے کمالات
عطا ہوئے جن کو حاصل کرنے کے لئے برسوں برس ریاضت و مجاہدہ کی ضرورت پیش آتی ہے ۔ اعلی حضرت فرماتے ہیں :
جیسے مانگے نہ پائیں جاہ والے وہ بن مانگے تجھے حاصل ہے یا غوث - یعنی بڑے بڑے اولیاء کرام کو جو کمالات مانگے پڑھی
نہیں ملتے ہیں. اے پیارے غوث پاک اور کمالات اللہ تعالی نے آپ کو بغیر مانگے ہی عطا فر ما دیا ہے ۔
"
اللہ تعالی نے آپ کا مقام اتنا بلند فرمایا کہ یہ جملہ آپ کی زبان اقدس سے ارشاد ہوا " قَدَمِي هَذِهِ عَلَى رُقَبَةٍ كُل
ولی الله " یعنی میرا یہ قدم تمام اولیاء اللہ کی گردن پر ہے ۔ یہ بات جب آپ کے مبارک زبان سے نکلی تو اللہ تعالی کی طرف سے
موجود اور غیر موجود ہر ولی کو یہ بات سنائی دی اور سب نے اپنی گردنوں کو جھکا دیا۔ حضرت خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالی : 1
اس وقت خراسان کی وادی میں معرفت کے سمندر میں غوطہ زن تھے ،
آپ نے وہیں سے ارشاد فرما یا صل علی راسی و عینی
بھی اے حضور غوث پاک اگروں ہی کی کیا بات آپ کا سارک قدم میرے سر پر بھی ہے اور میری آنکھوں پر بھی ہے ۔ حضور اعلی حضرت
اس قدم مبارک کی بلندی کی طرف اشارہ کرتے ہیں وہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلی تیران
سر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرا اولیا ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا - ولایت تو بچپن ہی میں عطا کر دی گئی تھی۔
لیکن تحصیل علم کے لئے انہیں اشارہ ملا۔ ماں کی جان سے چالیں اترنیاں ملی تھیں وہ جلد ہی ختم ہوگئے پھر چالیس اشرفی بھیجی گئی وہ بھی ختم.
ہوگئی اور زندگی ماتے ہیں میں گزرتی تھی۔ یہاں تک کہ اللہ تعالی کی جانب سے حکم ہوا کہ فلاں نانبائی کے یہاں جائیں اور روٹی فرض
لے کر کھائیں۔ اللہ تعالی قسم دے کر آپ کو کھلانا پلانا تھا۔ حضور غوث پاک رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ جبر سے فرمایا گیا:
ا عبد القادر ! تجھے میرے حق
کی قسم جو تیرے۔
يا عبد القادر يحقى عليك كُل وَحقَّى ملك إِشْرَبُ يعنى
پی لے ۔ امام فرماتے ہیں : قسمیں دے دے کے۔
تحصیل علم کے بعد غوثیت کیری کا منصب رب کی جانب
محمد شهاب الدین
اوپر ہے کھائے تجھے میرے اس حق کی قسم جو تیرے اوپر ہے
کھلانا ہے بلاتا ہے تجھے پیارا اللہ تیرا چاہنے والا تیرا ۔
سے عطاکی گیا ۔ سارے عوت کے فوت ہمارے آقا
اکبر اس منصب پر فائز ہوئے۔ پھر حضرت محمر جوت
اور آپ کی اولاد میں حضرت حسن عسکری تک
کے پاس رہا ۔ پھر ہمارے غوث پاک
امام مہدی رضی اللہ تعالی عنہ تک
صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہیں اور امت میں سب سے پہلے حضرت صدیق۔
عثمان علی ، حضرت علی ، حضرات حسنین کر ہمیں پھر امام زین العامر بن
یہ منصب پہنچا۔ اور وہ نور غرت پاک تک یہ منصب حضرت حسن عسکری -
رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ منصب ملا اور ابھی بھی آپ ہی کے پاس ہے۔ حضرت
حضور غوث پاک تک رہے گا ۔ لہذا یہ غوث پاک کا وقت ہے ۔ جو بھی ولی بنتا ہے۔
وہ حضور غوث پاک کی اجازت سے بنتا ہے ۔ آپ
کا وقت ظاہری طور پر دنیا سے جانے کے بعد بھی ہے۔ آپ کا تصرف
دنیا و اہل دنیا پر ہے۔ دیگر اولیاء
کرام جب تک دنیا میں تھے ان کا چرچہ تھا لیکن دھیرے دھیرے ان کا چرچہ کم ہوگیا لیکن حضور -
عوت پاک کا چرچہ ہمیشہ رہے گا۔ حضور عورت پاک فرماتے (س ۔ اَفَلَتْ شُموس الأولين وTOTKANGUAGEN GANGUAGE ALGOLDENGAN NELGAKANGLAND ) .
اعلی حضرت اس کا ترجمہ اس شہر میں کرتے ہیں۔ سورج اگلوں کے چمکتے تھے چمک کر ڈوبے افق نو ریہ ہے ہر ہمیشہ تیرا - 1
اللہ تک جو بھی پہنچتا ہے یا جس کو بھی ولایت ملتی ہے وہ حضور غوث پاک کے نبض ہی سے ہے اور یہ سلسلہ حضرت مہدی
رضی اللہ تعالی عنہ تک چلے گا ۔ سیدی ابو الوفاء علیہ الرحمہ نے حضور غوث پاک کو مخاطب کر کے فرمایا : كل دي يصبحُ و يسكت الاديا.
فإنه يصبح إلى يوم القيامة " اعلی حضرت اس کا مفہوم اس شعر میں نقل کرتے ہیں: مرغ سب بولتے ہیں بول کے چپ رہتے ہیں۔
ہاں اصیل ایک نواسنج رہے گا تیرا ۔ حضور عوت پاک کا مرتبہ کسی قدر بلند ہے اور کسی قدر آپ سب اولیا پر فائق ہیں ، ان چند
مسطور سے بخوبی واضع ہے ۔ مگر چند حضرات اس سے سنتی ہیں جن پر کوئی نص یا دلیل ہے یعنی صحارا کرام ، اہل بیت نظام اور امام
مہدی رضی اللہ تعالی غم اچھین - کچھ بے خردوں نے یہ کہا کہ اقطاب کا مرتبہ حضور عورت پاک کے برابر ہے ۔ اعلی حضرت فرماتے ہیں ۔
اقطاب کو میرے غوث اعظم کے برابر کہنے والے نادانوں استو! اے میرے آقا غوث پاک ! تجھ سے اور دہر کے اقطابے نیت کیسی
قطب خود کون ہے خادم تیرا چیلا تیرا سارے اقطاب جہاں کرتے ہیں کعبہ کا طواف کعبہ کرتا ہے طواف در والا تیرا ۔
جس طرح دیگر کمالات میں کوئی حضور عوت پاک کے برابر نہیں ، یوں ہی علم میں بھی کوئی مساوی المرتبت نہیں ۔ ایک مشکل مسئلہ :
بلاد عجم سے ایک سوال آیا جس کا مواب عراق کے عرب و عجم نہ دے سکے ۔ سوال یہ تھا ۔ ایک شخص نے اپنی بیوی کو تین طلاق اس شرط پر معلق کی
کہ وہ ایسی عبادت کرے گا جس میں ود عبارت کے وقت تنہا ہو ، اگر ایسی عبادت نہ کرے تو اس کو سوی کو تین طلاق - یہ سوال جب حضور -
فوت پاک کی بارگاہ میں آیا تو آپ نے مورا اس کا جواب تحریر فرمایا. وہ شخص مکہ معظمہ جائے ، اس کے لئے خانہ کعبہ کو خالی کرا لیا جائے اور وہ 3
نہا سات چکر طواف کرے ۔ یہ ایسی عبادت ہے جس میں کوئی اس کے ساتھ شریک نہ ہوگا (قلائد الجواهر ص ۸ (۳) اعلی حضرت فرماتے ہیں۔
مفتی شروع بھی ہے قاضی ملت بھی ہے علم امرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر - ( أصیکم یا قارئين بمطالعة الجبر العظم للإمام احمد رضا) -
اللہ تعالی حضور غوث پاک رضی اللہ تعالی عنہ کی سچی غلامی نصیب فرمائے ۔ (آمین)
من :- الصف السابع بلا العلو
تبصرے