حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ اغیار کی نظر میں
حضورتاج الشریعه اغیار کی نظرمیں
از : محمد شہاب الدین علیمی
متعلم : دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی
الله تبارک وتعالی کا بے پایاں شکر واحسان ہے کہ اس نے ہمیں پیدا فرمایا پھر احسان براحسان یہ کہ پیدا فرمانے کے بعد ہمیں ویسے ہی نہیں چھوڑ دیا کہ ہم صراط مستقیم کو نہ پا سکیں ، بلکہ ہماری رہنمائی کے لیے یکے بعد دیگرے انبیائے کرام علیہم السلام کو بھیجتا رہا جو ہمیں سیدھا راستہ دکھاتے رہے ، ہمارے آقا ﷺ کے بعد سلسلۂ نبوت بند ہو گیا ، پھر اس کے بعد رب کریم نے علمائے کرام کا انتخاب فرمایا حدیث پاک میں ہے : اَلْعُلَمَاءُ وَرَثَةُ الْاَنْبِيَاءِ : علماء کرام انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں ، انہیں ورثہ اور جانشین میں ایک عظیم نام سلطان الفقهاء ، اکمل الفضلاء ، فخر المحدثین ، سراج المفسرین ، وارث علوم اعلی حضرت ، مظہر حجة الاسلام ، جانشین حضور مفتی اعظم ہند حضرت علامہ مفتی الشاہ محمد اختر رضا قادری ازہری کا ہے ، جو تاج الشریعہ کے عظیم لقب سے ملقب ہیں ۲۰ / جولائی ۲۰۱۸؏ کو حضور تاج الشریہ علیہ الرحمہ نے اس دار فانی کو الوداع کہہ کر عالم جاویدانی کولبیک کہا حضور تاج الشریم علیہ الرحمہ جماعت اہلسنت کے ممتاز ترین صاحب علم و بصیرت اور باقیات صالحات میں سے ایک تھے ، الله تعالی نے عظیم ذہانت و فطانت سے نوازا تھا ، ذکاوت طبع ، قوت اتقان اور وسعت مطالعہ میں اپنی مثال آپ تھے ، آپ علم میں شان تبحر رکھتے تھے ، آپ ایک اچھے انشاء پرداز تھے ، آپ کی نثری خدمات متعدد کتابوں پرمشتمل ہیں ، ان میں مذہبی مسائل اور فتاوی کو بنیادی حیثیت حاصل ہے ۔ حضور تاج الشریعہ کی زندگی مفتی اعظم ہند علیه الرحمہ کے نقوش کا عکس جمیل ہے آپ بہت بڑے متقی اور عالم باعمل تھے ، ان ہی وجوہات کی بنیاد پر اپنے تو اپنے غیر بھی آپ کی تعریف میں رطب اللسان ہیں ، آپ کی عظمتوں اور بلندیوں کو سلام کرتے ہیں ، آپ کے تبحرِ علمی کا لوہا مانتے ہیں ، آپ کی رفعتوں کا اعتراف کرتے ہیں۔ یہ آپ کی بارگاہ خدا میں مقبولیت کی دلیل ہے ، کیوں کہ : اَلْفَضْلُ مَا شَهِدَتْ بَهٖ الْاَعْدَاءُ: یعنی فضیلت وہ ہے جس کی گواہی دشمن دیں ، چنانچه ٢٠ جولائی ۲۰١۸ کو جب آپ اس دنیا سے رحلت فرماگئے تو غیروں نے آپ کی شان میں اپنے تاثرات کچھ یوں پیش کیے
مفتی اختر ریما خان کا انتقال دینی علمی حلقوں کا عظیم خساره :
جمعیت علماء ہند کے خازن وآل انڈیا اقتصادی کونسل کے چیئر مین مولانا حسیب صدیقی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مفتی اختر رضا خان کا انتقال دینی و علمی حلقوں کا عظیم خسارہ ہے جس کا پر ہونا نہایت مشکل ہے نیز انہوں نے کہا کہ خانوادۀ اعلی حضرت کے چشم و چراغ حضرت تاج الشریعہ کا انتقال امت مسلمہ کا ناقابل تلافی نقصان ہے جو ہندوستان ہی کی نہیں بلکہ عالمی سطح کی علمی شخصیت تھے ۔
حضور تاج الشریعہ اپنے زمانے کے بے مثال محقق :
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کے رکن ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے کہا کہ حضور تاج الشریعہ نے علم دین کو فروغ دینے کے لیے جو مساعی کی ہیں وہ نا قابل فراموش ہیں ان کے شرعی وفقہی دلائل کے سب معترف ہیں۔ حضور تاج الشریعہ اپنے زمانے کے ایک بے مثال محقق اور صاحب بصیرت عالم وفقیہ تھے ، اور اکثر فقہی عالمی سیمیناروں کی صدارت فرماتے تھے حضور تاج الشریعی کو تقریر کا فن اپنے علمی خاندان سے ورثہ میں ملا تھا ، آپ کو کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا
حضور تاج الشریعہ کا تعلق ایک مؤقر علمی خانوادہ سے :
تاج الشریعہ مفتء اختر رضا خاں رحمة الله تعالی علیہ کی رحلت پر رکن پارلیمان مولانااسرار الحق قاسمی نے قلبی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ متوسلین و متعلقین سے تعزیت کا اظہار کیا مولانا قاسمی نے کہا کہ مفتی صاحب کا تعلق ہندوستان کے ایک موقر علمی خانواده سے تھا ، اور وہ مسلمانوں میں عزت و احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے ۔ انہوں نے تاحیات علمی وفکری خدمات انجام دیئے ، ملک و بیرون ملک کے کئی بڑے علمی اداروں کو ان کی سرپرستی حاصل تھی ، اور ان کے زہد وتقوی کا اعتراف کیا جاتا تھا۔ مفتی اختر رضاخان ازہری نے اپنی پوری زندگی دینی علوم کی اشاعت اور معاشرے کی اصلاح میں مصروف رکھی ، اورحقیقی معنوں میں اعلی حضرت امام احمد رضا خاں رحمة الله علیہ اور اپنے نانا جان مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ کے سچے جانشین تھے ۔ مولانا قاسمی نے کہا کہ ان کا رحلت فرمانا امت مسلمہ کا ایک ایسا خلا ہے جس کا پر ہونا بہت مشکل نظر آتا ہے اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دعا گو ہوں الله جل شانہ مرحوم کے درجات کو بلند فرمائے اور انکے تمام حسنات کو قبولیت سے نوازے ۔
کانگریس پارٹی کے صدر راہل گاندھی کا افسوس کرنا :
علمی دنیا کی چنیدہ شخصیت تاج الشریعہ حضرت مولانا اختر رضا خاں صاحب کا انتقال ہم سب کے لیے بے حد افسوس ناک ہے ۔ حضرت نے ساری زندگی علمی و روحانی قیادت کی اور پوری دنیا کو انسانیت اور محبت کا پیغام دیا ، میں اپنی اور کانگریس پارٹی کی طرف سے حضرت کے پورے خاندان اور تمام چاہنے والوں کی خدمت میں "شوک سندیش" پیش کرتا ہوں ، امید کرتا ہوں کہ آنے والے دنوں میں حضرت کے جانشین ہونے کی حیثیت سے مولانا عسجد رضا کی قیادت میں حضرت کے پیغام کو ملک اور دنیا میں پہنچانے کا کام جاری رہے گا ۔
دیوبندیوں کے کالج میں قرآن خوانی و ایصال ثواب
پبلک گرلز کالج میں بروز سنیچر ایک تعزیتی میٹینگ منعقد کی گئی اور حضور تالشریعہ کے لئے قرآن خوانی و ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا ، اس موقع پر انٹر کالج کی پرنسپل صبا حسیب صدیقی نے کہا کہ تاج الشریعہ مفتی اختر رضا خاںعالمی سطح کی علمی و روحانی شخصیت تھے۔ دنیا کی ۵۰۰ با اثر شخصیات میں انکا بائیسواں مقام تھا ، آپ کی وفات پوری امت مسلمہ کیلئے پر نہ ہونے والا خلا ہے ۔
حضرت تاج الشریعہ مفتی اختر رضاخان خاں علیہ الرحمہ کے وصال کے موقع پر دیو بندیوں میں جگہ جگہ عصری اداروں اور دینی مدارس و مساجد میں تعزیتی جلسوں اور ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا ، دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے حضرت تاج الشریعہ کے سانحہ ارتحال پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے دینی وعلمی دنیا کے نا قابل تلافی نقصان سے تعبیر کیا اور جملہ پسماندگان سے اظہارتعزیت کرتے ہوئے حضور تاج الشریعہ کے لیے دعائے مغفرت کی ۔
جس کے دشمن بھی ہوئے رطب اللساں تعریف میں
آپ کی وہ ذات ہے تاج الشریعہ ازہری
تبصرے
بہت عمدہ کاوش
بہت عمدہ کاوش
اللہ کرے زور قلم اور زیادی