اشاعتیں

جولائی, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امام حسین

تصویر
  بسم اللہ الرحمن الرحیم   محبت ان سے کیسی تھی ؟ ✍️ محمد شہاب الدین علیمی  جگر پارۂ شہِ بطحا ، شہزادۂ بتول زہرا ، نور عین علی مرتضیٰ ، راحت دل حسن مجتبیٰ ، آرام جان سیدہ زینب -رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین- کو اللہ تعالیٰ نے ایسا رفعت ذکر و بلندی مقام عطا فرمایا ہے کہ بڑے تو بڑے بچے بچے کی زبان پر ان کا نام مبارک جاری رہتا ہے اور دل میں عشق و محبت کی کرن پھوٹتی نظر آتی ہے ، نام پاک سنتے ہی لوگوں کے قلب و جگر اس نواسۂ رسول کی بارگاہ میں جھک کر سلامی عرض کرتے ہیں ، اس شہزادے کے قدم ناز پر قربان ہونے کے لیے ہزاروں عشاق اپنی جان ہتھیلیوں پر لیے پھرتے ہیں ، اس سردار جوانان جنت کے مبارک تلووں سے لگنے والی خاک کو اپنی جبین ناز پر سجاتے ہیں ، جس کی عطر بیز خوشبوں پر لاکھوں بلبل نثار ہونے کو تیار ہیں ، جس کے دم قدم سے آج آبروئے اسلام محفوظ ہے ، جس کی صولت اور شجاعت و دلیری پر ٢٢ ہزار کا لشکر دم بخود ہے ، جس کی للکار پر یزیدی خیمہ میں کہرام بپا ہے ، جس کی قربانی نے اسلام کو حیات بخشی ہے ، اس کی حقیقت لکھنے سے ارباب قلم عاجز ہیں ، تو ہم‌ میں وہ توانائی کہاں کہ اس عظیم سردار و کریم شہزادہ کی حقیق

حضرت سیدنا معروف کرخی : ایک تعارف

 حضرت سیدنا معروف کرخی : ایک تعارف ✍️ محمد شہاب الدین علیمیؔ  ٢ محرم الحرام ١٤٤٥ھ  ٢٢ جولائی ٢٠٢٣ء تمہید : عرب کا ریگستان ہے ۔ گرمی اپنے جوبن پر ہے ۔ سورج کی تپش سے فضا بھی پریشان ہے ۔ ریت کے ذرّات ایسے دہک رہے ہیں جیسے آگ کے انگارے ۔ اسی شدت کی گرمی میں ایک غمزَدہ اور ستم رسیدہ شخص کو آگ کی طرح دہکتے ہوئے ذروں پر برہنہ لٹا دیا گیا ہے ۔ ایک گرم پتھر بھی اس کے سینے پر رکھ دیا گیا ہے ۔ تکلیف کی شدت سے آنکھیں ابل رہی ہیں ۔ گرمی کی تپش کی وجہ سے حبشی باشندے کی رنگت مزید گہری ہو گئی ہے ۔ کمر کی کھال ادھڑ کر خون رسنے لگا ہے ۔ دُرّے مار مار کر آقا بھی نیم بے ہوش ہونے کو ہے ۔ یہ تمام تکالیف صرف اس لیے دی جا رہی ہیں کہ وہ شخص کفر کی ظلمت سے نکل کر اسلام کی روشنی میں پناہ حاصل کر چکا ہے ۔ شرک کی غلاظت کو چھوڑ کر اسلامی طہارت حاصل کر لیا ہے۔ اسے اسلام سے منحرف کرنے کی بےسود سعی کی جا رہی ہے ‌۔ اس کے ایمان کو چھیننے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے ۔ مگر وہ دیوانہ ایسا ہے کہ مصلحت کے تمام سبق فراموش کرکے ایک ہی کلمہ "احد احد” دہراتا جا رہا ہے ۔ ایسا مستانہ ہے کہ اس درد میں بھی اس کو مزہ حاصل ہو رہا