اشاعتیں
2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں
سفیان الثوري و فقاهته
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
بسم الله الرحمن الرحیم 🌹 *سفيان الثوري و فقاهته* 🌹 *محمد شهاب الدين العليمي* *الجامعة العليمية جمدا شاهي* ۱۲ من رجب ١٤٤١ھ ٩ من مارس ٢٠٢٠ع 🌻 *ترجمته :* 🌻 ولد الإمام سفيان الثوري رضي الله تعالى عنه في خراسان عام ٩٧ه في عهد السطان سليمان بن عبد الملك. ابوه سعيد بن مسروق من المحدثين العظام و من أصحاب الإمام الشعبي و خيثمة بن عبدالرحمن ومن ثقات الكوفيين. ويعد من صغار التابعين . روى عنه الجماعة الستة في دواوينهم وحدث عنه سفيان الإمام ، وعمر ، وشعبة بن الحجاج وأبوالأحوص ، وزائدة وآخرون - مات سنة ١٢٦ھ. وله أثر کبیر و دور بارز في تثقيف شخصية ولده الثوري و تربيته. أخذ الإمام الثوري عن أبيه و عن شيوخ كثيرين من أمثال الإمام الأعمش ، وأبوالزناد عبد الله ، وأبوعقيل مولى عمر بن الخطاب رضي الله تعالى عنه ، وإبراهيم بن عبد الأعلى ، وطعمة بن غيلان ، وعطاء بن السائب ، و ابن أبي ذئب وغيرهم - رحمهم الله تعالى. يذكر أنه يبلغ عدد شيوخه و أساتذه ست ماة . و أجلة مشائخه التابعون الذين يحدثون عن أبي هريرة ، و جرير بن عبدالله ، وإبن عباس و أمثالهم رضى الله تعالى عنه
نعت پاک۔ عرش ہے حیرت میں
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
نعت اقدس عرش ہے حیرت میں اور ہے چَرْخ میں چَرْخِ کُہَن از۔ محمد شہاب الدین علیمی جامعہ علیمیہ جمدا شاہی ہیچ ہے باغِ جناں نظروں میں اے شاہِ زمن کیوں کہ دل میں بس چکا ہے آپ کا پیارا چمن آپ کے دندان کے صدقے بنے دُرِّ عدن آپ کی زلفوں کے آگے ہیچ ہے مُشْکِ خُتَن آپ کے لبہاۓ نازک میں ہزاروں پھول ہیں سُنْبُل و نَرْگِس چمبیلی اور گلاب و نَسْتَرَن دیکھ کر معراج میں تیرا عروجِ بےمثال عرش ہے حیرت میں اور ہے چَرْخ میں چَرْخِ کُہن ہے تمہارے دم قدم کی باغِ عالم میں بہار تم نہ ہو تو ہو فنا عالم کی ساری انجمن سرْد مِہْری پر ہو جب خورشیدِ محشر یا نبی آپ کی زلفِ مبارک سر پہ ہو سایہ فِگن مشکلیں سر پر ہیں میری اور بلاؤں میں ہوں میں آپ سے ہے عرض کر دیں دور یہ کوہِ مِحن جب فرشتے قبر میں جَلوہ دکھائیں تو کہوں آبِ بحرِ عشقِ جاناں سینہ میں ہے موجَزَن آپ جب آۓ بُتانِ شرک سَر کے بَل گرے اور کہتے جاتے تھے کہ آ گیا اب بت شِکن بس تمنا دل میں ہے دیدار کی میرے شہا آپ کی یادوں سے دل ہے بن گیا رشکِ چمن اپنے ٹوٹے دل کو میں کہتا ہوں تو ہے شَہ نَشیں کیوں کہ اِس میں میرے آقا آپ ہیں جلوہ فِگَن ہے "شہابِ&