اشاعتیں

نومبر, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

हज़रत ख़्वाजा ज़ैनुद्दीन शीराज़ी रहमतुल्लाहि त'आला अलैह

تصویر
 🌹 *हज़रत ख्वाजा सैयद ज़ैनुद्दीन शीराजी रहमतुल्लाहि त'आला अलैह* 🌹 ✍️ *मुहम्मद शहाबुद्दीन अलीमी* छात्र:- दारुल उलूम अलीमिया जमदा शाही बस्ती। दिनांक:- 16-11-2020 *फरमाइश:- उस्ताज़े मोहतरम हज़रत हाफिज़ व क़ारी मुहम्मद शादाब रज़ा साहेब क़िब्ला।*                             हज़रत सैयद ज़ैनुद्दीन शीराज़ी की पैदाइश 701 हिजरी मुताबिक 1302 इश्वी में शीराज़ में हुई, जो ईरान का एक हिस्सा है । आपका नाम मुहम्मद दाउद हुसैन है ‌। आपके वालिद का नाम हज़रत ख़्वाजा सैयद हुसैन बिन महमूद है। आप हुसैनी सादात में से हैं और इमाम अली रिज़ा रद़ियल्लाहु त'आला अन्ह की नस्ले पाक से हैं। आप 7 साल के थे तो आपकी वालिदा का विसाल ( इंतेक़ाल ) हो गया और आप की परवरिश आपके वालिद ने की , और आपने उनसे तालीम हासिल की । फिर अपने वालिद के साथ हरमैन शरीफैन ( मक्का शरीफ व मदीना शरीफ ) तशरीफ ले गए और कुछ दिन वहां पर रहे । उसके बाद हिंदुस्तान की जानिब रवाना हुए और समंदर के रास्ते सफर करके आप दिल्ली तशरीफ ले आए।             मौलाना कमालुद्दीन समनावी और दूसरे ओलमाए केराम से क़ुरान शरीफ, हदीस शरीफ, और फिक़्ह की तालीम हासिल क

وہ اشعار جو ڈاکٹر اقبال کے نام سے منسوب ہیں مگر حقیقت میں ان کے نہیں ہیں

تصویر
 *وہ اشعار جو علامہ اقبال کے نہیں ہیں مگر اُن کے نام سے منسوب ہیں* ہم سب  چونکہ گلوبل ورلڈ سے وابستہ لوگ ہیں اور انٹرنیٹ کی دُنیا میں اور بالخصوص فیس بُک پر علامہ اقبال کے نام سے بہت سے ایسے اشعار گردِش کرتے ہیں جِن کا اقبال کے اندازِ فکر اور اندازِ سُخن سے دُور دُور کا تعلق نہیں۔  کلامِ اقبال اور پیامِ اقبال سے محبت کا تقاضا ہے اور اقبال کا حق ہے کہ ہم ایسے اشعار کو ہرگِز اقبال سے منسوب نہ کریں جو اقبال نے نہیں کہے۔  ذیل میں باقاعدہ گروہ بندی کرکے ایسے اشعار کی مُختلف اقسام اور مثالیں پیش کی جا رہی ہیں۔ 1۔ گروہِ اول: پہلی قِسم ایسے اشعار کی ہے جو ہیں تو معیاری اور کِسی اچھے شاعر کے مگر اُنہیں غلطی سے اقبال سے منسوب کر دیا جاتا ہے۔ ایسے اشعار میں عموماً عُقاب، قوم اور خودی جیسے الفاظ کے استعمال سے قاری کو یہی لگتا ہے کہ شعر اقبال کا ہی ہے۔ مثال کے طور پہ: تُندیِ بادِ مُخالف سے نہ گھبرا اے عُقاب یہ تو چلتی ہے تُجھے اُونچا اُڑانے کے لیے سید صادق حُسین اِسلام کے دامن میں اور اِس کے سِوا کیا ہے اِک ضرب یَدّ الله اِک سجدہِ شبیری وقار انبالوی خُدا نے آج تک اُس قوم کی حالت نہیں بدلی نہ ہو جِس