اشاعتیں

جنوری, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

قوم کے حالات

تصویر
 جس طرف بھی دیکھیے ہیں نفرتیں ختم ہیں ماضی میں جو تھی قربتیں ہے مسلمانوں میں کیسا انتشار دن ڈھلا ہوتے نہیں ہیں ہوشیار ہر طرف دشمن ہیں بیٹھے گھات میں کیا کریں گے ہم برے حالات میں کیا بتاؤں دوستوں کیا ہو گیا عہد زریں اپنا جو تھا کھو گیا سب کو اپنی زندگی سے پیار ہے دشمن اپنا بر سرِ پیکار ہے دامن علم و ہنر کو چھوڑکر آپسی الفت سے منہ کو موڑ کر دولت و ثروت میں سب ہی مست ہیں دین کے کاموں میں لیکن پست ہیں یا خدا دے جذبۂ ایماں ہمیں اور بنا دے کام کا انساں ہمیں ہو تلاوت بھی کلامِ پاک کی ہو دعا مقبول اس غمناک کی کر دے پیدا پھر سے ہم میں اتحاد ہم رہیں مولا ہمیشہ شاد شاد اس *شہاب* زار پر بھی ہو کرم زندگی ہو جائے بس نامِ امم ✍️ شہاب